سود کا کاروبارسرعام

Posted on at


سود دینا ایک گناہ ہے جو معاشرے میں بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے لوگوں کو پتہ ہے یہ برا کام ہے لیکن وہ پھر بھی کرتے ہیں اور مجبور اور بے بس لوگوں کی مجبوری اور بے بسی کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔


 



 


ایک غریب آدمی غربت کی وجہ سے سود لے تو لیتا ہے مگر سود اتارتے اتارتے ان کی ساری زندگی لگ جاتی ہے وہ جتنی رقم اتارتا ہے اتنی بڑھ بھی جاتی ہے لوگوں نے اسے پیشہ بنا لیا ہے انہوں نے کاروبار کی طرح لوگ رکھے ہوئے ہیں جو غریب اور لاچار لوگوں کو ڈھونڈتے ہیں ان کو بہلاتے پھسلاتے ہیں جب وہ ان کی باتوں میں آ جاتے ہیں تو ان کو سود دلواتے ہیں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو سود کی رقم اتارتے اتارتے مر جاتے ہیں اور ان کی اولاد ان کی بقیہ رقم ادا کر رہی ہے۔


 



 


اللہ نے فرمایا سود کا کاروبار کرنے والا کھلم کھلا میرے ساتھ دشمنی کرتا ہے اتنی بڑی بات لوگ جانتے ہوئے بھی یہ حرام کام کرتے ہیں دراصل لوگوں میں خوف خدا ختم ہو گیا ہے لوگ دین سے دور ہوتے جا رہے ہیں پیسے کی لالچ نے انہیں اندھا کر دیا ہےوہ راتوں رات امیر ہونا چاہتے ہیں اور یہ بھی نہیں دیکھتےکہ یہ حرام کام ہےاور کتنا بڑا گناہ ہے۔


غریب آدمی مجبوری میں یہ قدم اٹھا تو لیتا ہے جب رقم روز بروز بڑھتی جاتی ہےتو وہ ادا نہیں کر سکتا جس نے اس کو سود دیا ہوتا ہے وہ اسے بلیک میل کرتا ہے وہ تنگ آکرکوئی غلط قدم اٹھا لیتا ہے جو معاشرے میں پریشانی کا باعث بنتی ہے۔


 



 


پہلے لوگ یہ کام کرتے تھے تو چھپ کر کرتے تھےکہ جنہوں نے اس سے سود لیا ہوتا تھا انہیں ہی اس شخص کے بارے میں پتہ ہوتا تھا لیکن اب لوگ سرعام یہ کام کر رہے ہیں اور ان کو کوئی روکنے والا بھی نہیں ۔



About the author

mian320

I sm mr.

Subscribe 0
160