اگر آسٹیا بے مثال حسن و رومان، رقص و روایات کی ایک دنیا ہے تو ویانا اس دنیا کا دل ہے، جذبات سے دھڑکتا ہوا۔ جدید تر، حینر تر، تازہ اور زندگی سے پر۔ ماڈرن طرز زیست کا حامل!!خوبصورت اور جدید اشیاء سے بھرے ہوئے سٹور، دلکش اور روشنیوں سےپرنور شاپنگ سینڑجدید تر زیورات اور ملبوسات کے شورعم، آرٹ گیلریاں، شب بھر کھلے رہنے والے پرشور ڈسکو کلب، رات کو دن میں تبدیل کرنے والے جوئے خانے، نائٹ کلب، مے خانے، موسیقی اور رقص گاہیں، کیفے اور ریستوران، تھیٹر اور اوپرا غرض ہر طرح کی عیاشی کے سامان سے لیس تیس۔ ویانا عظیم نفسیات دان فرائڈ کی ولادت گاہ اور دریائے ڈنیب کی گزر گاہ۔ اس میں چراگاہیں، چمن اور باغات بے شمار، اس کے جنگلات اور گلی کوچے، قصو محلات قابل دید، انڈر گراؤنڈ کی دنیا اکگ آباد، لیکن جدید تر دنیا کے ان تمام ہنگاموں ،گہما گہمی اور جھیلوں کے باد صف امن، سکون، تحفظ اور راحت و آرام وے پر ماحول۔ جی چاہے کہ ساری زندگی یہاں گزار دی جائے۔
ویانا بہت وسیع و عریض صاف و شفاف اور خوبصورت شہر ہے۔ یہاں انڈر گراؤنڈ ریل بھی چلتی ہے اور ٹرامیں بھی۔ سارا شہر گلیوں اور محلوں میں تقسیم ہے جن کے عجیب و غریب نام ہیں۔ عمارتوں سے قدامت اور کلاسیکل رنگ ٹپکتا ہے۔ ہوٹل، مکانات سب پتھروں اور اینٹوں کے بنے ہوتے ہیں۔ مالکل یہی انداز روم کی عمارتوں کا تھا۔پر کاری اور فنکاری سے بنے ہوئے مجسموں کو دیکھ کر ہر عمارت آثار قدیمہ کا عمومہ نظر آتی ہے۔ویانا کا گھنٹہ گھر بھی بہت خوبصورت ہے۔ دور سے یوں لگتا ہے جیسے سارا کا سارا ساگوان کی لکڑی کا بنا ہوا ہو، یہا ں قدیم و جدید کا عجیب امتزاج ملتا ہے۔ ایک طرف پرانی گلیاں کوچے، محلے، مکانات، چمن اور باغات ہیں تو دوسری طرف ماڈرن قسم کی عمارتیں، پیوزیم نائٹ کلب، فیشن سنٹر اور جدید پارک موجود ہیں، لیکن قدیم شہر ہو یا جدید صفائی ہر جکہ موجود ہے۔
ویانا کے رومانون میں سب سے مشہور خود یہاں کے ولی عہد شہزادہ رودولف اور اس کی محبوبہ نواب زادی ویسٹیرا کا ہے۔ آج ایک سو بیس سال پہلےدونوں نے خود کشی کر کے محبت کا المیہ جنم دیا تھا۔ اگرچہ روڈولف کی خود کشی میں اس کی صحت کی خرابی اور بے جوڑ شادی جیسے محرکات بھی شامل تھے' تاہم اس کی تقلید میں اس کی محبوبہ کی خودکشی نے باقی اسباب کو مدہم اور بحبت کے عنصر کو زیادہ نمایاں کردیا۔
دریائے ڈنیوب، ویانا کے حسنمیں ایک اضافہ ہے۔ ڈنیوب کی سیر کے لیے سٹیمر اور کشتیاں چلتی ہیں۔ شام کی سیر میں رقص کا پروگرام اضافی دلچسپی ہوتا ہے۔ عام طور پر ویانا کر شاہراہیں یک طرفہ ہیں۔ باہر سے آنے والے لوگو ں کو گاڑی چلانے میں خاصی دقت ہوتی ہے۔کار میں سیاحت کا یہاں ایک اپنا ہی لطف ہے۔
سائیکل چلانے کا بھی بہت رواج ہے۔ سائیکل والوں کے لیے شہر میں ایک لمبا راستہ موجود ہے۔تقریباً دس ایسی کمپنیاں ہیں جو سائیکل کرائے پر مہیا کرتی ہیں۔کم وبیش تین سو ایسے مقامات ہیں جہاں سائیکلیں چھوڑی جاسکتی ہیں۔کسی زمانے میں آسٹریا کئی چھوٹی چھوٹی سلطنتوں اور قوموں کو محکوم بنائے ہوئے تھا اور اس کا دارالحکومت ویانا محکوم ریاستوں کا بھی حا کم اعلیٰ تھا۔اس لیے ویانا صدیوں تک یورپ کی سرگرمیوں کا محور اور مرکز رہا۔یہ شہر اقوام متحدہ کے تین مراکز میں سے ایک ہے اور نہایت اہم کانفرنسوں اور اجلاسوں کی میزبانی کا شرف بھی اسے حاصل ہے۔