فوتگیوں پر فضول رسم ورواج اور خرچے حصہ اول

Posted on at


فوتگیوں پر فضول رسم ورواج اور خرچے حصہ اول


 



 


 


آج ہم بات کریں گے یہ جو لوگوں نے فوتگیوں پر بے جا رسم و رواج بنائے ہوئے ہیں جس سے غریب لوگ بہت پریشان ہوتے ہیں اور اس وجہ سے قرضے لے کو مرنے والے کو دفناتے ہیں اگر ان بے جا رسن ورواج کو ختم کر لیا جائے تو بہت زیادہ تعداد میں انسانیت کی بھلائی ہو سکتی ہے۔


 


 



 


 


ہمارے علاقے میں آج ایک فوتگی ہوئی ان لوگوں میں یہ رواج تھا کہ یہ لوگ مردے کو دفنانے سے پہلے اس کی چارپائی کے نیچے آٹے کی پرات اور چینی کی پرات رکھتے ہیں کچھ دیر چارپائی کے نیچے رکھ کر پھراٹھا کر کسی غریب کو دے دیتے ہیں اب مہنگائی کے دور میں ایک امیر آدمی اور درمیانے درجے کا آدمی بھی یہ رواج پورا کر لیتا ہے اور اگر کوئی مزدور آدمی ہو جو مشکل سے اپنے گھر کے خرچے پورے کرتا ہو وہ کہاں سے آٹا اور چینی لائے گا جن کے گھر فوتگی ہوئی تھی وہ لوگ اس قابل نہیں تھے کہ یہ رسم و رواج پورے کرسکیں مگر خاندان والوں نے شور ڈال کر ان سے یہ خرچہ کروایا کہ ہمارے خاندان میں یہ رواج ہے اسے ہر حال میں پورا کرو نہیں تو ہم سے ناتہ توڑ لو اس شخص نے کسی محلہ دار سے پیسے لے کر یہ آٹا چینی والی رسم کو پورا کیا۔


 


 



 


 


دوسری رسم جس پر مجھے اعتراض ہوا کہ یہ کیا رسم ہے یہ کوئی شادی بیاہ یا کوئی خوشی تھوڑی ہے جس وجہ سے یہ رسم کی جا رہی ہے مگر اس غریب آدمی کو پریشان کر کے اس سے یہ رسم کروائی۔



About the author

mian320

I sm mr.

Subscribe 0
160