پاکستان کا دارلخلافہ اسلام آباد پچھلے کچھ عرصہ سے دھرنوں میں گھیرا ہوا ہے ،اور ان دھرنوں کی رہنمائی کرنے والے دو پارٹی اہلکار ہیں .ایک عمران خان جن کا تعلق {پی ،ٹی،آئی }سے ہیں اور دوسرے اہلکار طاہر القادری صاب ہیں جو کہ {پی،اے،ٹی،}کے ہیں ان دونوں کی سربراہی میں آج ١٧ دنوں سے یہ دھرنا اسلام آباد میں موجود ہے ،جس کی وجہ سے ملک کو بہت زیادہ بحران کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے .
ان دھرنوں میں چھوٹے،بچے ،خواتین اور بزرگ بھی شامل ہیں اور پولیس کے دستے بھی ان دھرنوں کی نگرانی میں رات دن لگے ہووے ہیں .اور ان لوگوں کے بہت سے مطالبات ہیں جو کہ جائز ہیں اور یہ عوام کا قانونی حق بھی ہے کہ اگر عوام سمجھے تو ملک کے سربراہ ٹھیک نہیں ہیں تو عوام پر امن احتجاج کر سکتی ہے اور یہ ان کا حق بھی ہے
روز لوگوں کی نظریں نیوز چینل پر ہوتی ہیں کہ اب کیا ہوگا ؟؟؟اور ہر ایک کی زبان پر یہی سوال بھی اٹھتا نظر آتا ہے ،لیکن کل کی صورت حال نے لوگوں میں عجیب خوف و خراس پیدا کر دیا جب پولیس کی طرف سے ،آنسو گیس کی شیلنگ ہوئی اور اس میں بہت سی خواتین،بچے اور بزرگ زخمی اور فوت ہووے .
جس کی وجہ سے آج کراچی ،حیدراباد ،کشمیر ،ملتان اور کوئٹہ سمیت مختلف ممالک میں احتجاج کیا گیا ،اور ریلیاں بھی نکالی گیئیں ،کل رات کو جو غلطی حکومت نے کی ہے جس کی وجہ سے بہت سی معصوم جانوں کا نقصان ہوا ہے اور بہت سے لوگوں میں غم و غصہ بھی پایا گیا ہے اور حالات بھی بہت بگڑ رہے ہیں جس کی وجہ سے ملک مزید بحران کا شکار ہو رہا ہے ،
حکومت اگر سچی ہے تو میری حکومت سے درخواست ہے کہ اگر آپ نے دھاندھلی نہیں کی تو آپ استعفیٰ دے دیں اور اپنے آپ کو سچا کر کے ثابت کر دیں ،لیکن اپنی ضد اور آنا کی خاطر لوگوں کا خون خرابہ ہونے سے روکیں ،حکومت بھی رہے گی ،اور عمران خان اور طاہر القادری بھی یہی رہیں گے لیکن ان بچوں کا کیا ان عورتوں کا کیا ان بزرگوں کا کیا جو کہ زخمی ہیں اور بہت سے لوگ فوت ہو چکے ہیں کیوں اپنے ہی بچوں کی جان کے دشمن بن چکے ہیں آپ سب جو قصور وار ہے اسے سزا دیں نہ کہ غریب لوگوں کی جانیں لیں ،میں اپنی طرف سے اس واقعہ کی شدید مزمت کرتا ہوں اور دعا کرتا ہوں کہ اللہ آگے خیر کرے اور کسی کی جان کو کوئی نقصان نہ ہو ،امین