لاھور ١۹۴۰

Posted on at


گورمنٹ آف انڈیا کے ایکت ١۹۳۵ کے تحت  ١۹۳۷ میں ہندوستان میں صوبایٴ اسمبلیوں کے انتخابات منحقدہوے۔ان انتخابات میں ہندووٴں نے واضح بر تری حاصل کرلی۔اور ١١ صوبوں میں سے ۸ صوبوں میں اپنی حکومت قاہم کرلی۔جبکہ مسلم لیگ کو اس انتخابات میں انتہاہی مایوس کن کارگردگی کا سامنا کرنا پڑا۔


کانگریس کی حکومت جب قاہم ہویٴ تو انھوں نے مسلم مخالف پالیسیاں اپنا لیں،مسلمانوں کو نقصان پہچانے کا ایک بھی موقح ہاتھ سے جانے نہ دیتے،مسلمانوں کو کانگریس کی حکومت کی طرف سے مشکالات کا سامناکرنا پڑا۔


اسی دوران ستمبر ١۹۳۹ میں دوسری جنگ کا آغاز ہوا ہٹلرپوری قوت سے برطانیہ اور اسکے اتحادیوں پر حاوی ہوا۔برطانیہ اس جنگ میں ایک طرف سے لیڈنگ پوزیشن پر تھا۔ ہندوستان میں جب ہندووٴں نے دیکھا کہ انگریز جنگ مءں مشغول ہو چکے ہیں اور انکو جنگ میں افرادی قوت کی ضرورت ہے۔جسکا بڑا حصہ انکو برصغیر سے حاصل پو سکتا ہیں تو انگریزوں کی اس کمزوری کو دیکھتے ہوےٴ کانگریس حکومت نے اس سے بھرپور فاہدہ اٹھایا۔تو اسلیے انھون نے اپنے آپ کو مزید طاقتور بنانے کے لیے اور مزید اختیار حاصل کرنے کیلے نےٴ مطالبات پیش کیے جن سے حکومت برطانیہ اور مسلم لیگ کمزور ہو سکتی تھی اور کانگریس خطرناک۔جس سے پرصغیر کا توازن بگڑنے کے امکانات تھے،تو اسی صورت حال دیکھتے ہوےٴ برطانوی حکومت نے کانگریس کے مطالبات کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔


تومسلم لیگ نے ۲۲ دسمبر ١۹۳۹ کا دن یوم نجات کے طور پر منایا کہ انکی کانگریس کے ظالم سماج سے جان چھوٹی۔


نیا سال جب شروع ہوا تو اس کے تیسرے ہی مہنے کو ۲۳ مارچ ١۹۴۰ کو منگال کے ویزراعلٰی مولوی فضل حق نے لاھور منٹو پارک میں قراردارپیش کی۔جس میں ایک الگ وطن پیش کیا گیا تھا،۴٦ مارچ کو مسلم لیگ نے اس کی متفقہ منظوری دی اور اس قراردار کو قراردار لاھور کا نام دیا گیا۔ اور اب اس قرادار پر عمل درآمد کا وقت تھا۔اگلے دن ہندو اخباروں مین قرار دار کی خبر چھپی،اور اس قرادرار کو قراردار لاھور کے بجاےٴ قراردار پاکستان کا نام دیا گیا،یہ ہندووٴں کی طرف سے ایک طنز تھا۔جسکا نقصان ہونے کے بجاےٴ مسلمانوں کو فاہدہ ہوا۔اور انہیں اپنا مقصد سمجانے کیلے زیادہ قوت نہیں لینا پڑا،اور تمام برصغیر کے مسلمانوں کو مسلم لیگ کا مقصد سمجھ آگیا تھا۔اور اس قرادار نے ایک تحریک شروع کی اور مسلمانوں نے اگلے الیکشن میں پاکستان ہی کے نوے پوحصہ لیا اور عوام نے مسلم لیگ پر اعتبار کرتے ہوےٴ بڑی کامیابی سے ہمکتار ہونے میں اہم کردار کیا اور اسی طرح پاکستان کے بننے کی راہ بھی ہموار ہو گیٴ۔



About the author

160